روشنی کا استعارہ اور تو
روشنی کا استعارہ اور تو
ساتھ ہے اک چاند تارا اور تو
رات کتنی دیر تک بیٹھے رہے
میں سمندر کا کنارا اور تو
آنکھ کی پتلی میں کب سے قید ہے
ایک دل کش سا نظارہ اور تو
تو ہی بتلا دے کسے پہلے پڑھوں
پاس ہے تازہ شمارہ اور تو
ہے عجب سی بے بسی کا سامنا
دور ہے مجھ سے سہارا اور تو
کس قدر عنبرؔ حسیں احساس ہے
وقت بھی میرا ہے سارا اور تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.