Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشنی کا پردہ ہے درمیاں ترے میرے اور پیار جاری ہے

جاوید اختر بیدی

روشنی کا پردہ ہے درمیاں ترے میرے اور پیار جاری ہے

جاوید اختر بیدی

MORE BYجاوید اختر بیدی

    روشنی کا پردہ ہے درمیاں ترے میرے اور پیار جاری ہے

    پیار میں محبت میں ہم نہ خود کو بدلیں گے ایسی اپنی یاری ہے

    ہاتھ میں جو آنکھیں ہیں ان پہ ہی فقط تکیہ کس قدر ہے نا کافی

    کچھ مدد بھی لی جائے دوسروں سے اوروں سے یہ بھی ہوشیاری ہے

    ڈھنگ ہے سماعت کا رنگ ہے بصارت کا بے طرح و بے معنی

    ننگ کے لیے دوڑیں ہم بھی ساری دنیا میں ایک جنگ جاری ہے

    سرخ لفظ ہیں میرے میں بھی شعر کہتا ہوں اور جب سناتا ہوں

    کوئی بول اٹھتا ہے شعر شعر میں تیرے ایک غم گساری ہے

    سر برہنہ شاخوں پر ایک دن وہ آتا ہے اور گلاب کھلتے ہیں

    تجربہ ہے یہ اپنا ہم نے بھی یہاں آخر زندگی گزاری ہے

    آنکھ والے ساون میں ایک بات دیکھی ہے اور کہہ بھی دوں تم سے

    تشنگی مٹاتا ہے دل کی تشنگی کا یہ قدرتی شکاری ہے

    بجھ رہی ہیں کیوں آنکھیں ساتھ ماہ و انجم کے کون سا یہ سورج ہے

    زندگی نہ چھن جائے عارضی سی تو بیدیؔ زندگی ہماری ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 282)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے