روشنی کے اک حوالے کو لئے پھرتا ہوں میں
روشنی کے اک حوالے کو لئے پھرتا ہوں میں
اپنی جیبوں میں اجالے کو لئے پھرتا ہوں میں
میرا مسلک ہے جہاں میں سب کو ٹھنڈک بانٹنا
چاند ہوں دھرتی پہ ہالے کو لئے پھرتا ہوں میں
صدق کے اظہار کا اس سے بڑا کیا ہو ثبوت
آج کل ہونٹوں پہ تالے کو لئے پھرتا ہوں میں
موت کو مجھ سے نہیں ہے چھیننے والا کوئی
زہر خالص کے پیالے کو لئے پھرتا ہوں میں
جو بھی میرے سامنے آئے گا کھائے گا شکست
دل میں امیدوں کے بھالے کو لئے پھرتا ہوں میں
ہو گیا ہے آنکھ میں محفوظ خوں رویا ہوا
بادلوں کے سرخ گالے کو لئے پھرتا ہوں میں
پرورش پاتی ہیں ساجد مکڑیاں تخلیق کی
ذہن میں سوچوں کے جالے کو لئے پھرتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.