روشنی کے لیے ہر پل جو ہوا دیتا ہے
روشنی کے لیے ہر پل جو ہوا دیتا ہے
یاد رکھنا وہی دیپک بھی بجھا دیتا ہے
سوچ کر یہ بھی قریب آیا نہیں میں تیرے
خواب نزدیکی کا دوری بھی بڑھا دیتا ہے
پیار کرنا تو مگر اس پہ فدا مت ہونا
کیونکہ دیپک ہی پتنگے کو مٹا دیتا ہے
پوچھتا ہوں جو میں انجام محبت اس سے
آنکھ سے پیار کا موتی وہ گرا دیتا ہے
یاد رکھوں تو بھلا کیسے اس انسان کو میں
دن بدلتے ہی جو احسان بھلا دیتا ہے
ایسے بیٹے پہ بھلا کیا ہی کوئی ناز کرے
باپ کے سر کی جو دستار گرا دیتا ہے
یہ وہ یگ ہے جہاں ناوک کو بتا کر دوشی
ناؤ کو پانی میں طوفان ڈبا دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.