Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشنی خوابوں کی آنکھوں میں بسائے رکھنا

سید شیبان قادری

روشنی خوابوں کی آنکھوں میں بسائے رکھنا

سید شیبان قادری

MORE BYسید شیبان قادری

    روشنی خوابوں کی آنکھوں میں بسائے رکھنا

    رات گہری ہے بہت شمع جلائے رکھنا

    اپنی شیشہ لقبی کا ہے تحفظ لازم

    خود کو پتھر زدہ لہجوں سے بچائے رکھنا

    تو یہ کیا جانے کہ اس دور جفا پیشہ میں

    کتنا مشکل ہے تعلق کو بنائے رکھنا

    جان سے پیاری رہی ہے ہمیں اپنی دستار

    ہم نے سیکھا ہی نہیں سر کو جھکائے رکھنا

    سونا تپ تپ کے بنا کرتا ہے کندن یارو

    اپنے بچوں کو نہ سینے سے لگائے رکھنا

    دوستو جنگ بھی لازم ہے حریفوں سے مگر

    پرچم امن بھی ہاتھوں میں اٹھائے رکھنا

    تیرگی زادے تجھے چین نہ لینے دیں گے

    عشق کی شمع مگر دل میں جلائے رکھنا

    وہ غزل چہرہ کہ ہے جان گلستان خیال

    اس کو اشعار کے پھولوں سے سجائے رکھنا

    میرے اجداد کی شیبانؔ یہی ہے تعلیم

    ہو جہاں دھوپ کی شدت وہاں سائے رکھنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے