Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشنی میں جگنو لایا جا رہا ہے

الطاف شیخ عیاب

روشنی میں جگنو لایا جا رہا ہے

الطاف شیخ عیاب

MORE BYالطاف شیخ عیاب

    روشنی میں جگنو لایا جا رہا ہے

    آئنے کو کیا دکھایا جا رہا ہے

    یہ دھواں سا کیا اٹھایا جا رہا ہے

    آگ کو کیوں آزمایا جا رہا ہے

    کون ہے جو دے کے دستک چھپ گیا ہے

    کیوں مجھے یوں ہی ستایا جا رہا ہے

    بستی کے یہ لوگ کتنے نا سمجھ ہیں

    ہیر کو رانجھا بتایا جا رہا ہے

    ہاتھ لگتا ہی نہیں تھا وہ کبھی سو

    ہاتھ اس سے اب چھڑایا جا رہا ہے

    کیا سنا اچھا ہوں میں میں اور اچھا

    جھوٹ تم سب کو سنایا جا رہا ہے

    تا کہ یہ خود مار پائیں اس لیے بھی

    مجھ کو دشمن سے بچایا جا رہا ہے

    جب میں روٹھا ہی نہیں ہوں تجھ سے تو پھر

    مجھ کو یوں ہی کیوں منایا جا رہا ہے

    شاعری میں تھی تخیل کی کمی سو

    یار کو جبراً گنوایا جا رہا ہے

    وقت ایسا آئے گا سوچا نہیں تھا

    ہاتھ سے کھانا کھلایا جا رہا ہے

    سوچتا ہوں اس میں اپنا عکس ڈالوں

    ریت پہ جو دل بنایا جا رہا ہے

    جو بچا کر رکھا تھا خود سے ابھی تک

    وہ خزانہ اب لٹایا جا رہا ہے

    پہلے اس کے ساتھ کوئی بھی نہیں تھا

    آج کل عیابؔ پایا جا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے