Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشنی مجھ سے گریزاں ہے تو شکوہ بھی نہیں

اقبال عظیم

روشنی مجھ سے گریزاں ہے تو شکوہ بھی نہیں

اقبال عظیم

MORE BYاقبال عظیم

    روشنی مجھ سے گریزاں ہے تو شکوہ بھی نہیں

    میرے غم خانے میں کچھ ایسا اندھیرا بھی نہیں

    پرسش حال کی فرصت تمہیں ممکن ہے نہ ہو

    پرسش حال طبیعت کو گوارا بھی نہیں

    یوں سر راہ ملاقات ہوئی ہے اکثر

    تم نے دیکھا بھی نہیں ہم نے پکارا بھی نہیں

    عرض احوال کی عادت بھی نہیں ہے ہم کو

    اور حالات کا شاید یہ تقاضا بھی نہیں

    بے نیازانہ گزر جائے گزرنے والا

    میرے پندار کو اب شوق تماشا بھی نہیں

    ہاتھ پھیلاؤں میں عیسیٰ نفسوں کے آگے

    درد پہلو میں مرے ہے مگر اتنا بھی نہیں

    اک شکن ماتھے پہ دیکھی تھی تمھارے ہم نے

    پھر کبھی آنکھ اٹھا کر تمہیں دیکھا بھی نہیں

    آخری بار ہنسی آئی تھی کب یاد نہیں

    اور پھر آئے ہنسی اس کی تمنا بھی نہیں

    میرے حالات نہ بدلے تو نہ بدلیں اقبالؔ

    مجھ کو حالات پہ کچھ ایسا بھروسہ بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے