روشنی سایۂ ظلمات سے آگے نہ بڑھی
روشنی سایۂ ظلمات سے آگے نہ بڑھی
زندگی شمع کی اک رات سے آگے نہ بڑھی
اپنی ہستی کا بھی انسان کو عرفاں نہ ہوا
خاک پھر خاک تھی اوقات سے آگے نہ بڑھی
نام بد نام ہوا صنف غزل کا لیکن
شاعری رسم و روایات سے آگے نہ بڑھی
بے تکلف ہوئی تجدید ملاقات مگر
وہ بھی اک تشنہ ملاقات سے آگے نہ بڑھی
زلف بردوش وہ اک بار تو آئے تھے شکیلؔ
پھر کوئی رات بھی اس رات سے آگے نہ بڑھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.