Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشنی والے وسیلے کی لگی رہتی ہے

شہلا خان

روشنی والے وسیلے کی لگی رہتی ہے

شہلا خان

MORE BYشہلا خان

    روشنی والے وسیلے کی لگی رہتی ہے

    بس اندھیرے کو مٹانے کی لگی رہتی ہے

    وہ جو گوہر ہے سمندر میں اتر جاتا ہے

    صرف سیپی کو کنارے کی لگی رہتی ہے

    آنکھ والوں میں بصارت کی کمی ہے شاید

    جب ہی اندھوں کو دکھاوے کی لگی رہتی ہے

    پھر کسی نقش کف پا کو مٹانے کے لیے

    راہ کو خاک اڑانے کی لگی رہتی ہے

    زرد موسم میں گلابوں کی تمنا کر لی

    جس طرح دھوپ میں سائے کی لگی رہتی ہے

    خواب بنتی تھیں مگر آنکھوں کو اب شام ڈھلے

    در کی دستک کی دریچے کی لگی رہتی ہے

    دھوپ موسم میں برس جاتی ہے بارش اکثر

    اس کو خوشیوں میں بھی رونے کی لگی رہتی ہے

    پھر توجہ نہیں جاتی تری خفگی کی طرف

    آنسوؤں کو ترے شانے کی لگی رہتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے