Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رواں دواں ہے رہ تخیل جہاں خم زلف کے قریں سے

تخت سنگھ

رواں دواں ہے رہ تخیل جہاں خم زلف کے قریں سے

تخت سنگھ

MORE BYتخت سنگھ

    رواں دواں ہے رہ تخیل جہاں خم زلف کے قریں سے

    نظر کے دامن تک آ چلی ہے لپٹ گھنی چھاؤں کی وہیں سے

    طلوع شاید ہوئے ہیں سپنوں کے ان گنت چاند شاخ دل پر

    کہ موج در موج چاندنی بہہ رہی ہے احساس کی جبیں سے

    کچھ اس طرح نور پھوٹ نکلا ہے ذرے ذرے سے آرزو کا

    میں جھانکتا ہوں فلک کی آنکھوں میں جھوم کر وسعت زمیں سے

    رچا لیا ہے وجود تیرا یہیں کہیں دھیان کے خلف میں

    کہ مہکا مہکا دھواں سا پلکوں کا اٹھ رہا ہے یہیں کہیں سے

    نہ جانے لائے ہیں کتنے اسرار رنگ و بو کے نفس نفس میں

    تری جدائی کے پل جو آوازے دے رہے ہیں دل حزیں سے

    دعائیں دے اے سمے کی مایا مری خود آگاہیوں کی جاں کو

    کہ پو پھٹی ہے کرشمۂ شش جہت کے عرفان کی یہیں سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے