روانہ وہ بھی ہوا ہے نئے سفر کے لئے
روانہ وہ بھی ہوا ہے نئے سفر کے لئے
تلاش کرنی ہے روٹی مجھے بھی گھر کے لئے
دکھائی دیتا ہے سورج بھی کچھ پریشاں سا
اداس میں ہی نہیں ہوں کسی شجر کے لئے
سفر پہ جاؤں میں اسباب اور کیا لے کر
کہ تیری یاد ہی کافی ہے رہ گزر کے لئے
بچھڑتے وقت اداسی کا رنگ تھا جن پر
نظر نے بوسے بہت ایسے بام و در کے لئے
غبار کب ہے کھلا ہے رفاقتوں کا گلاب
ہوا نہیں ہے کوئی خط ہے بے خبر کے لئے
مدینہ چھوڑا تو کوفہ ہوا نصیب ہمیں
کہ ہجرتیں ہی ملیں ہم کو عمر بھر کے لئے
سپاہ شام ہمیں آفتاب کہتی ہے
بلندیاں ہیں سناں کی ہمارے سر کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.