Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رویے مار دیتے ہیں یہ لہجے مار دیتے ہیں

نزہت عباسی

رویے مار دیتے ہیں یہ لہجے مار دیتے ہیں

نزہت عباسی

MORE BYنزہت عباسی

    رویے مار دیتے ہیں یہ لہجے مار دیتے ہیں

    وہی جو جان سے پیارے ہیں رشتے مار دیتے ہیں

    کبھی برسوں گزرنے پر کہیں بھی کچھ نہیں ہوتا

    کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ لمحے مار دیتے ہیں

    کبھی منزل پہ جانے کے نشاں تک بھی نہیں ملتے

    جو رستوں میں بھٹک جائیں تو رستے مار دیتے ہیں

    کہانی ختم ہوتی ہے کبھی انجام سے پہلے

    ادھورے نا مکمل سے یہ قصے مار دیتے ہیں

    ہزاروں وار دنیا کے سہے جاتے ہیں ہنس ہنس کے

    مگر اپنوں کے طعنے اور شکوے مار دیتے ہیں

    مجھے اکثر یہ لگتا ہے کہ جیسے ہوں نہیں ہوں میں

    مجھے ہونے نہ ہونے کے یہ خدشے مار دیتے ہیں

    کبھی مرنے سے پہلے بھی بشر کو مرنا پڑتا ہے

    یہاں جینے کے ملتے ہیں جو صدمے مار دیتے ہیں

    بہت احسان جتانے سے تعلق ٹوٹ جاتا ہے

    بہت ایثار و قربانی کے جذبے مار دیتے ہیں

    کبھی طوفاں کی زد سے بھی سفینے بچ نکلتے ہیں

    کبھی سالم سفینوں کو کنارے مار دیتے ہیں

    وہ حصہ کاٹ ڈالا زہر کا خدشہ رہا جس میں

    جو باقی رہ گئے مجھ میں وہ حصے مار دیتے ہیں

    جو آنکھوں میں رہیں نزہتؔ وہی تو خواب اچھے ہیں

    جنہیں تعبیر مل جائے وہ سپنے مار دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے