روش روش پہ جوانی کے تاجدار آئے
جنوں کے قافلے وابستۂ بہار آئے
وہ رات جس کا بڑا انتظار تھا دل کو
وہ رات درد کے پہلو میں ہم گزار آئے
ملا جواب حرم سے نہ بت کدے سے کہیں
گلی گلی میں ترے نام کو پکار آئے
خدا کرے مری راتوں میں کائنات جمال
گئی بہار کو لے کر ہزار بار آئے
کسی کی یاد کے جلووں کے بے قرار ہجوم
افق سے چاند جو ابھرا تو اشک بار آئے
جو ہونے والا ہے ہو کر رہے گا میرؔ آخر
مگر مجال ہے دل کو کہیں قرار آئے
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 166)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street,Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.