روش روش پہ اسے گلستاں میں پھول ملے
روش روش پہ اسے گلستاں میں پھول ملے
مگر مجھے تو ہر اک گام پر ببول ملے
خدا کے نام پہ کرتے ہیں گمرہی پیدا
جہاں میں ایسے بھی کچھ نائب رسول ملے
حیات شوق چمک جائے کہکشاں کی طرح
اگر جبیں کو ترے آستاں کی دھول ملے
نثار جائیے اس اہتمام گلشن کے
قدم قدم پہ جہاں خار بن کے پھول ملے
رہے ہمیشہ مجھے اپنی جان سے بھی عزیز
رہ حیات میں ایسے بھی کچھ اصول ملے
نہ پوچھ مکتب دیوانگی کا فیض کمالؔ
جو مشورے بھی ملے قابل قبول ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.