رضاکاران عشق امداد کرنا
ہمیں خود کو ہے خود برباد کرنا
خدائی پر حکومت چاہتے ہو
تو پہلے اک خدا ایجاد کرنا
کبھی مشرق کو مغرب سے بدلنا
کبھی شیریں کو بھی فرہاد کرنا
ملیں گے عشق کی بنیاد پر ہم
مگر تم باتیں بے بنیاد کرنا
مجھے صحرا میں آ کے یاد آیا
بڑا مشکل ہے گھر آباد کرنا
دیا ہوں اور مجھے آتا نہیں ہے
ہوا کے سامنے فریاد کرنا
محبت جب کبھی بھی کرنا خالدؔ
جناب قیس کو استاد کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.