Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریشم ریشم تتلی دیکھوں خواب نگر کی وادی میں

توفیق ساگر

ریشم ریشم تتلی دیکھوں خواب نگر کی وادی میں

توفیق ساگر

MORE BYتوفیق ساگر

    ریشم ریشم تتلی دیکھوں خواب نگر کی وادی میں

    کس کی خوشبو پھیل رہی ہے دل کی ویراں بستی میں

    ست رنگی سپنوں میں چہرہ ست رنگی ہو جائے ہے

    اندر دھنش کا رنگ ملا ہے تمرے نام کی ہلدی میں

    یوں تو بابلی کے پنگھٹ پر سکھیوں کے سنگ بیٹھی ہوں

    لیکن من کی گوری چپکے چپکے اترے پانی میں

    ہاتھوں کی مہندی جو تمہارے نام کی مالا جپتی ہے

    بجلی جیسی دوڑ پڑے ہے نازک نازک انگلی میں

    آؤ سانسوں کے پاؤں میں یوں پائل ہم پہنا دیں

    میری مانگ کے جگمگ تارے چمکے تمری پگڑی میں

    شیشے کے سپنوں کو لے کر پیار کی خاطر آئی ہوں

    ہاتھ مرا تم تھام کے چلنا جیون کی پگڈنڈی میں

    رشتوں کے بندھن کو توڑے آج سجن گھر آئی ہوں

    لے کر کچھ یادوں کی گویا بچپن کی اک پیٹی میں

    ہلکی ہلکی بوندا باندی پھر بھی گلیاروں میں ہے

    گیت ملن کا گونج رہا ہے یوں تو من کی وادی میں

    انجانی الجھن ہے پھر بھی سکھ کے موسم میں ساگرؔ

    جانے جگنو کس کو ڈھونڈے اندھیاروں کی بستی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے