ریت کے شانوں پہ شبنم کی نمی رات گئے
ریت کے شانوں پہ شبنم کی نمی رات گئے
اور کچھ تیز ہوئی تشنہ لبی رات گئے
بام و در جاگ اٹھے شوق نے آنکھیں کھولیں
دل کی دہلیز پہ دستک سی ہوئی رات گئے
میرے سینے میں کسی آگ کا جلنا دن بھر
اس کے ہونٹوں پہ وہ ہلکی سی ہنسی رات گئے
اک اسی خواب نے کیا کیا نہ تماشا دیکھا
نیند کے ہاتھ میں جادو کی چھڑی رات گئے
فتح پائی ہے سرابوں پہ مرے اشکوں نے
غم نے باندھی ہے کئی بار ندی رات گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.