ریت پہ ساحل کی اپنے نقش پا چھوڑ آئے ہیں
ریت پہ ساحل کی اپنے نقش پا چھوڑ آئے ہیں
اے ہوا تیرے لیے اپنا پتا چھوڑ آئے ہیں
لوٹ کر دیکھیں گے اس کے آگے اس نے کیا لکھا
ڈائری میں اس کی اک پنا مڑا چھوڑ آئے ہیں
یوں اثر انداز اکیلے پن کا دکھ ہم پہ ہوا
طوطے کے پنجرے کو آنگن میں کھلا چھوڑ آئے ہیں
شہر میں آ کر بھٹکتے پھر رہے ہیں در بدر
سیدھا سا ہر رستہ اپنے گاؤں کا چھوڑ آئے ہیں
گزرے کیوں مایوس ہو کر صورت سائل ہوا
اک دیا دہلیز پر جلتا ہوا چھوڑ آئے ہیں
جالے بن کر مکڑیاں محفوظ رکھیں گی اسے
وقت رخصت گھر میں نام اللہ کا چھوڑ آئے ہیں
اس کے خالی پن کو بھی بھرنے کی سوچیں اے نیازؔ
ویسے تو راشن کا ہر ڈبہ بھرا چھوڑ آئے ہیں
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 123)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.