Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریت پہ ساحل کی اپنے نقش پا چھوڑ آئے ہیں

نیاز جیراجپوری

ریت پہ ساحل کی اپنے نقش پا چھوڑ آئے ہیں

نیاز جیراجپوری

MORE BYنیاز جیراجپوری

    ریت پہ ساحل کی اپنے نقش پا چھوڑ آئے ہیں

    اے ہوا تیرے لیے اپنا پتا چھوڑ آئے ہیں

    لوٹ کر دیکھیں گے اس کے آگے اس نے کیا لکھا

    ڈائری میں اس کی اک پنا مڑا چھوڑ آئے ہیں

    یوں اثر انداز اکیلے پن کا دکھ ہم پہ ہوا

    طوطے کے پنجرے کو آنگن میں کھلا چھوڑ آئے ہیں

    شہر میں آ کر بھٹکتے پھر رہے ہیں در بدر

    سیدھا سا ہر رستہ اپنے گاؤں کا چھوڑ آئے ہیں

    گزرے کیوں مایوس ہو کر صورت سائل ہوا

    اک دیا دہلیز پر جلتا ہوا چھوڑ آئے ہیں

    جالے بن کر مکڑیاں محفوظ رکھیں گی اسے

    وقت رخصت گھر میں نام اللہ کا چھوڑ آئے ہیں

    اس کے خالی پن کو بھی بھرنے کی سوچیں اے نیازؔ

    ویسے تو راشن کا ہر ڈبہ بھرا چھوڑ آئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 123)
    • Author : Shakeelsarosh
    • مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے