Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریزہ ریزہ ہی تھا مسمار پرانا گھر تھا

شہاب الدین شاہ قنوجی

ریزہ ریزہ ہی تھا مسمار پرانا گھر تھا

شہاب الدین شاہ قنوجی

MORE BYشہاب الدین شاہ قنوجی

    ریزہ ریزہ ہی تھا مسمار پرانا گھر تھا

    اپنے ہونے سے ہی بیزار پرانا گھر تھا

    سلوٹیں جسم کی جیسی ہی تھیں دیواروں پر

    اور نظروں میں مگر پیار پرانا گھر تھا

    تجربہ عمر میں پنہاں تھا لیاقت جیسے

    جیسے روشن کوئی مینار پرانا گھر تھا

    اکھڑا اکھڑا سا تھا لہجہ تو ٹپکتی چھت تھی

    پر تھا سایہ بھی فگن دار پرانا گھر تھا

    بکھرا بکھرا تھا محبت میں مگر یکجا تھا

    تھا ہمارا بھی تو غم خوار پرانا گھر تھا

    کونا کونا تھا ہمارے لیے پیرو کاری

    اور خود کے لئے نادار پرانا گھر تھا

    خود کے ایمان کی بھی فکر دعا بھی سب کو

    پھول ہی پھول تھے گلزار پرانا گھر تھا

    شاہؔ جب سے وہ گیا درد کا درماں دے کر

    پھول لگتے ہیں مجھے خار پرانا گھر تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے