ریزہ ریزہ ہوا جواں پتھر
ریزہ ریزہ ہوا جواں پتھر
کہہ رہا ہے یہ داستاں پتھر
کھل اٹھے پھول اس کے سینے میں
بن گیا ایک گلستاں پتھر
برف باری سے زندگی ہے وبال
رو کے کہتا ہے بے زباں پتھر
کر دیا پاش پاش تیشے نے
کتنا بے بس ہے ناتواں پتھر
یوں ہے طاری سکوت ہستی پر
جیسے ہو نظم کل جہاں پتھر
ٹھوکروں سے ہے لالہ زار قدم
راستے میں ہے سرگراں پتھر
زینت راہ ہے اسی سے عیاں
جس کو کہتے ہیں رائیگاں پتھر
مل کے موجوں کے ساتھ اے قدسیؔ
بن گیا آج بے کراں پتھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.