ردائے اشک میں لپٹی ہوئی نہیں لگتی
ردائے اشک میں لپٹی ہوئی نہیں لگتی
بغور دیکھ یہ میری ہنسی نہیں لگتی
نہ جانے کیسا مکاں بن رہا ہے سینے میں
سڑک تو کیا اسے کوئی گلی نہیں لگتی
نظر لگی ہے یہ کن زرد زرد آنکھوں کی
گیاہ خشک ہوں اور آگ بھی نہیں لگتی
نہیں ہوں منتظر اس ہاتھ کے پیالے کا
مگر یہ کیا کہ مجھے پیاس ہی نہیں لگتی
لہو میں تیرتا رہتا ہے اک اندھیرا دن
سو کوئی رات بھی مجھ کو نئی نہیں لگتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.