Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہائی پا نہ سکا سر پھری ہواؤں سے میں

نور الحسن نور

رہائی پا نہ سکا سر پھری ہواؤں سے میں

نور الحسن نور

MORE BYنور الحسن نور

    رہائی پا نہ سکا سر پھری ہواؤں سے میں

    تمام عمر الجھتا رہا صداؤں سے میں

    لگے گا وقت ذرا آنکھ کھولنے میں مجھے

    نکل کے آیا ہوں تاریک تر گپھاؤں سے میں

    ہے میری پیٹھ پہ اک ہاتھ حوصلہ دیتا

    سوال ہی نہیں گھبراؤں ابتلاؤں سے میں

    سکون وقت کے صحرا کو پار کر کے ملا

    رہائی پا گیا لمحوں کی دھوپ‌ چھاؤں سے میں

    کسی کے ہاتھ سہارا جو بن گئے ہوتے

    تو دو قدم بھی نہ چل پاتا اپنے پاؤں سے میں

    ہر ایک غم کے سمندر کو جست واحد سے

    عبور کرتا ہوں اے ماں تری دعاؤں سے میں

    یہ سنگ زار مری گفتگو سمجھتے ہیں

    کلام کرتا ہوں اے نورؔ بے نواؤں سے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے