رس رہا ہے مدت سے کوئی پہلا غم مجھ میں
رس رہا ہے مدت سے کوئی پہلا غم مجھ میں
راستہ بناتا ہے آنسوؤں کا نم مجھ میں
تجھ سے یوں شہنشاہا ہو تو کیا شکایت ہو
گاہ شور کرتے ہیں تیرے بیش و کم مجھ میں
میں وہ لوح سادہ ہوں جو تجھے عیاں کر دے
روشنی کے خط میں ہے اک نفس رقم مجھ میں
عمر کی اداسی کے دوسرے کنارے پر
ایک اجنبی چہرہ ہو رہا ہے ضم مجھ میں
طے ہوا کہ مرنا تو لازمی نتیجہ ہے
گھونٹ گھونٹ گرتا ہے زندگی کا سم مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.