رشتہ بنا لیا تو نبھانے کی فکر کر
رشتہ بنا لیا تو نبھانے کی فکر کر
مل کر چراغ عشق جلانے کی فکر کر
جینے کی آرزو کے لیے خواب چاہیئے
پلکوں پہ چند خواب سجانے کی فکر کر
بھٹکا ہوں جنگلوں میں نہ جانے کہاں کہاں
اب تو مجھے تو راہ دکھانے کی فکر کر
ملنے سے روک دیتی ہے ہم کو یہ بارہا
دیوار درمیاں کو گرانے کی فکر کر
نشہ تو بوتلوں کا چڑھا اور اتر گیا
ساقی شراب حسن پلانے کی فکر کر
تو آسمان سر پہ اٹھانے کی بات چھوڑ
پیروں تلے زمین بچانے کی فکر کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.