رشتہ کیسے ٹوٹتا ہے خواب سے تعبیر کا
رشتہ کیسے ٹوٹتا ہے خواب سے تعبیر کا
آؤ دکھلاؤں تمہیں یہ کھیل بھی تقدیر کا
اے مصور ہے یہی حاصل تری تحریر کا
حسن خود ہی پیرہن ہے حسن کی تصویر کا
بن گیا ہے استعارہ حسن عالم گیر کا
آئنہ در آئنہ چہرہ مری تحریر کا
جیسے جیسے قید کی میعاد گھٹتی جائے گی
تنگ ہوتا جائے گا حلقہ مری زنجیر کا
یہ کتاب دل ہے قرآن محبت ہے حضور
مرحلہ در پیش ہے اس حسن کی تفسیر کا
سچ اگر پوچھو تو میرے پیر و مرشد ہیں یہی
میں عقیدت مند ہوں قیصرؔ جناب میرؔ کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.