رشتہ میں کون ہے وہ میں اس پیش و پس میں تھا
رشتہ میں کون ہے وہ میں اس پیش و پس میں تھا
اک شخص اس کی سیٹ پہ بیٹھا جو بس میں تھا
مجھ سے بچھڑ کے کر لی محبت نے خودکشی
اک زخم رات اس کی کلائی کی نس میں تھا
شاخوں سے اس کو اہل ہوس نے جھپٹ لیا
ورنہ وہ ایک پھول مری دسترس میں تھا
ماحول گھر کا دیکھ کے جی اور جل گیا
پہلے سے سارا جسم ہی دن بھر امس میں تھا
بنجر بنا گیا ہے تخیل کی سرزمیں
ہر قافیہ غزل کا حصار ہوس میں تھا
اس کی فلک بلندیٔ پرواز دیکھ کر
میں کیسے مان لوں کہ پرندہ قفس میں تھا
آمادۂ فراق تھا کل رات اس قدر
دلبرؔ کو روک پانا کہاں میرے بس میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.