Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رشتوں کی بھیڑ میں بھی وہ تنہا کھڑا رہا

ارملیش

رشتوں کی بھیڑ میں بھی وہ تنہا کھڑا رہا

ارملیش

MORE BYارملیش

    رشتوں کی بھیڑ میں بھی وہ تنہا کھڑا رہا

    ندیاں تھی اس کے پاس وہ پیاسا کھڑا رہا

    سب اس کو دیکھ دیکھ کے باہر چلے گئے

    وہ آئینہ تھا گھر میں اکیلا کھڑا رہا

    اس دور میں اس شخص کی ہمت تو دیکھیے

    اپنوں کے بیچ رہ کے بھی زندہ کھڑا رہا

    میرے پتا کی عمر سے کم تھی نہ اس کی عمر

    وہ گر رہا تھا اور میں ہنستا کھڑا رہا

    بارش ہوئی تو لوگ سبھی گھر میں چھپ گئے

    وہ گھر کی چھت تھا اس لئے بھیگا کھڑا رہا

    اس گھر میں پانچ بیٹے تھے سب تھے الگ الگ

    اک باپ بن کے ان کی سمسیا کھڑا رہا

    دنیا کو اس نے روشنی بانٹی تمام عمر

    لیکن وہ اپنی آگ میں جلتا کھڑا رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے