رشتوں کی کائنات میں سمٹی ہوئی ہوں میں
رشتوں کی کائنات میں سمٹی ہوئی ہوں میں
مدت سے اپنے آپ کو بھولی ہوئی ہوں میں
میں خوش نصیب ہوں مرے اپنوں کا ساتھ ہے
تنہائیوں سے پھر بھی کیوں لپٹی ہوئی ہوں میں
دم گھونٹتی رہی ہوں تمنا کا ہر سمے
ان حسرتوں کی قبر سجاتی رہی ہوں میں
آتی ہے یاد آپ کی مجھ کو کبھی کبھی
ایسا نہیں کہ آپ کو بھولی ہوئی ہوں میں
اس چارہ گر کو زخم دکھاؤں یا چپ رہوں
اس کشمکش میں آج بھی الجھی ہوئی ہوں میں
ہوں فکر مند آج کے حالات دیکھ کر
بیٹی کی ماں ہوں اس لئے سہمی ہوئی ہوں میں
جذبات کیسے نظم کروں اپنے شعر میں
کب سے اسی خیال میں ڈوبی ہوئی ہوں میں
بے کار زندگی میں یہ کیسی خلش سیاؔ
سب کچھ ملا ہے پھر بھی کمی ڈھونڈھتی ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.