روئیے مت میاں سمجھتے ہیں
ساری مجبوریاں سمجھتے ہیں
سب جنہیں بے زباں سمجھتے تھے
پیار کی وہ زباں سمجھتے ہیں
ہم تو بچپن سے ایک دوجے کی
خوبیاں خامیاں سمجھتے ہیں
کیا محبت کے معنی سمجھائیں
آج کے نوجواں سمجھتے ہیں
ہم تو دھرتی پہ جان دیتے ہیں
ہم تو دھرتی کو ماں سمجھتے ہیں
خوب واقف ہیں اپنے بچوں سے
باغ کو باغباں سمجھتے ہیں
کتنا سادہ مزاج ہے ان کا
ہاں کا مطلب بھی ہاں سمجھتے ہیں
کیا محبت ہے جانتے ہیں فیضؔ
ہم کہ اٹھکھیلیاں سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.