روک رکھا تھا جو ان آنکھوں میں کھارا پانی
روک رکھا تھا جو ان آنکھوں میں کھارا پانی
میری دیواروں میں در آیا وہ سارا پانی
ایک دریا کو دکھائی تھی کبھی پیاس اپنی
پھر نہیں مانگا کبھی میں نے دوبارا پانی
اپنی آنکھوں سے نچوڑوں گا کسی روز اسے
کرتا رہتا ہے بہت مجھ سے کنارا پانی
اب کے بارش پہ کوئی حق نہیں انسانوں کا
اب کے چڑیوں کے لیے رب نے اتارا پانی
میں سمندر سے لگی شور زمیں جیسا ہوں
مارتا رہتا ہے مجھ کو مرا کھارا پانی
میں نے ان آنکھوں سے کچھ موتی چنے تھے اطہرؔ
میرے ہونٹوں میں ابھی جذب ہے کھارا پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.