روکے گا قدم کیوں کر رستے کا خطر میرا
روکے گا قدم کیوں کر رستے کا خطر میرا
جب تک کہ سلامت ہے یہ ذوق سفر میرا
موجوں کے سہارے ہی پا لوں گا میں ساحل کو
کر سکتا نہیں بیڑا غرقاب بھنور میرا
سینچا ہے لہو دے کر جب میں نے چمن اپنا
سوکھے گا بھلا کیسے جذبوں کا شجر میرا
خیر اپنی مناؤ تم اب فکر مری چھوڑو
شیشے کے مکاں والو پتھر ہے جگر میرا
ہے ساری زمیں اپنی ہے سارا جہاں اپنا
دھرتی کا ہر اک ٹکڑا ہے آج نگر میرا
چٹکیں گی یہاں کلیاں مہکے گا چمن سارا
جب دے گا لہو اپنا آکر کے ظفرؔ میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.