روکو یہ وحشتوں کا بہاؤ کسی طرح
روکو یہ وحشتوں کا بہاؤ کسی طرح
کشتی کو ناخدا سے بچاؤ کسی طرح
یہ امن کا چمن خس و خاشاک ہو نہ جائے
برسو محبتوں کی گھٹاؤ کسی طرح
کب تک پھرو گے در بدری کا جنوں لیے
دل میں جگہ کسی کے بناؤ کسی طرح
ہوتی نہیں ہیں کم کسی صورت بھی نفرتیں
اس خار و خس میں آگ لگاؤ کسی طرح
آنکھوں میں آنسوؤں کا خزانہ نہیں رہا
پھر دے کوئی جدائی کے گھاؤ کسی طرح
یہ قہقہوں کی کھوکھلی برسات ختم ہو
اندر کے آدمی کو رلاؤ کسی طرح
اشکوں کا تحفہ پیش کرو ان کے روبرو
سورج کو بھی چراغ دکھاؤ کسی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.