رونا دھونا صرف دکھاوا ہوتا ہے
کون مرے جانے سے تنہا ہوتا ہے
اس کی ٹیس نہیں جاتی ہے ساری عمر
پہلا دھوکا پہلا دھوکا ہوتا ہے
نام بھی اس کا یاد نہیں رکھ پاتے ہم
گلیوں گلیوں جسے پکارا ہوتا ہے
ساری باتیں یاد ہمیں آ جاتی ہیں
لیکن جب وہ اٹھنے والا ہوتا ہے
مر جاتا ہے طنز بھرے اک جملے سے
کوئی کوئی تو اتنا زندہ ہوتا ہے
آنسو بھی ہم خرچ وہیں پر کرتے ہیں
جہاں کوئی دل رکھنے والا ہوتا ہے
بے مطلب کی بھیڑ لگانے والوں سے
جانے والا اور اکیلا ہوتا ہے
گھر میں اسے محسوس کرو یا صحرا میں
سناٹا تو بس سناٹا ہوتا ہے
اچھے چہرے اچھے چہرے ہوتے ہیں
ان میں بھی اک اپنا والا ہوتا ہے
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 24)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.