روتے ہیں دیکھ دیکھ کے دل کو جگر کو ہم
روتے ہیں دیکھ دیکھ کے دل کو جگر کو ہم
اے دوست کیا کہیں تیرے تیر نظر کو ہم
آیا کبھی نہ رحم کسی خستہ حال پر
دیتے ہیں داد اس بت بیداد گر کو ہم
نالے دل حزیں کے نہ جائیں گے بے اثر
اب بے خبر نہ پائیں گے اس بے خبر کو ہم
کہتے ہیں لوگ سب کہ یہ برچھی ہے تیغ ہے
رکھیں گے اب نظر میں تمہاری نظر کو ہم
سب کچھ وہ جانتا ہے اسے کیا خبر نہیں
کیوں کر سنائیں حال کسی باخبر کو ہم
ہاتھوں میں جام ہے نہ صراحی پہ دسترس
کیا منہ دکھائیں گردش شام و سحر کو ہم
دل میں بسا کے اک بت بیداد گر کی یاد
برباد کر رہے ہیں اس آباد گھر کو ہم
برق نگاہ ناز سے بچنا محال ہے
کب تک چھپائے رکھیں گے قلب و جگر کو ہم
دام فریب حسن ہے رہبر ہر اک طرف
لے جائیں اب کہاں دل وحشت اثر کو ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.