Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روؤں تو خشک آنکھ میں آنسو کہاں سے آئے

شمس الدین اعجاز

روؤں تو خشک آنکھ میں آنسو کہاں سے آئے

شمس الدین اعجاز

MORE BYشمس الدین اعجاز

    روؤں تو خشک آنکھ میں آنسو کہاں سے آئے

    بولوں تو بھی زبان پہ قابو کہاں سے آئے

    بہنو تمہاری مانگ کا سیندور کیا ہوا

    بچوں تمہارے ہاتھ میں چاقو کہاں سے آئے

    انصاف کا لحاظ نہ تقسیم کا شعور

    ان بندروں کے ہاتھ ترازو کہاں سے آئے

    وہ احترام مسجد و مندر کہاں گئے

    یہ سادھوؤں کے بھیس میں ڈاکو کہاں سے آئے

    ہیں ایک گھر کے لوگ یہاں غیر کون ہے

    پھر یہ معاملات من و تو کہاں سے آئے

    آپس کی رنجشیں ہیں کہ باہر کی سازشیں

    یہ ضد یہ اختلاف کے پہلو کہاں سے آئے

    اللہ کیسے آ گئی لفظوں میں روشنی

    میری بیاض شعر میں جگنو کہاں سے آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے