Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روز اخبار میں چھپ جانے سے ملتا کیا ہے

انجم عباسی

روز اخبار میں چھپ جانے سے ملتا کیا ہے

انجم عباسی

MORE BYانجم عباسی

    روز اخبار میں چھپ جانے سے ملتا کیا ہے

    اپنی تشہیر کے افسانے میں رکھا کیا ہے

    تم نے جس کو غم ایام کہا ہے یارو

    وہ مرے درد کا حصہ ہے تمہارا کیا ہے

    جھن جھنے دے کے مرے ہاتھ میں کوئی مجھ کو

    قید ہستی کی سزا دے یہ تماشا کیا ہے

    کل تلک جو مری تعریف کیا کرتا تھا

    آج وہ بھی مرا دشمن ہے یہ قصہ کیا ہے

    ہم اگر ڈوب بھی جائیں تو ابھر سکتے ہیں

    ہم کو معلوم ہے جینے کا سلیقہ کیا ہے

    ہم نے سوغات سمجھ کر تو اسے اپنایا

    اب یہ کیوں سوچیں کہ اس غم کا مداوا کیا ہے

    یوں تو سب لوگ تمہیں جانتے ہوں گے انجمؔ

    اور کوئی بھی نہ جانے تو بگڑتا کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے