Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روز دل کو مرے اک زخم نیا دیتے ہیں

گوہر شیخ پوروی

روز دل کو مرے اک زخم نیا دیتے ہیں

گوہر شیخ پوروی

MORE BYگوہر شیخ پوروی

    روز دل کو مرے اک زخم نیا دیتے ہیں

    آپ کیا اپنا بنانے کی سزا دیتے ہیں

    میری بیتابیٔ دل کا جو اڑاتے ہیں مذاق

    وہ بھڑکتے ہوئے شعلوں کو ہوا دیتے ہیں

    لوگ کہتے ہیں جسے ظرف وہ اپنا ہے مزاج

    اپنے دشمن سے بھی ہم پیار جتا دیتے ہیں

    کوئی آواز نہیں ہوتی بھرے برتن سے

    اور خالی ہوں تو ہر گام صدا دیتے ہیں

    دیکھ کر میرے نشیمن سے دھواں اٹھتا ہوا

    سوکھے پتے بھی درختوں کے ہوا دیتے ہیں

    زخم دل چاند کی مانند چمکتے ہیں مرے

    آپ جب بھولی ہوئی بات سنا دیتے ہیں

    آپ چپ چاپ ہی آتے ہیں تصور میں مگر

    میرے خوابیدہ خیالوں کو جگا دیتے ہیں

    صرف اک دیوتا سمجھا ہے تمہیں میں نے مگر

    لوگ پتھر کو بھی بھگوان بنا دیتے ہیں

    کچی دیوار کی مانند ہیں ہم اے گوہرؔ

    ایک ٹھوکر سے جسے لوگ گرا دیتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے