Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روز دہرائیں گے جب شام و سحر کی تاریخ

شاہد جمال

روز دہرائیں گے جب شام و سحر کی تاریخ

شاہد جمال

MORE BYشاہد جمال

    روز دہرائیں گے جب شام و سحر کی تاریخ

    کیسے بدلے گی بھلا آپ کے گھر کی تاریخ

    ان فضاؤں میں کوئی بڑھ کے دکھائے تو کمال

    خود بہ خود ہوگی رقم بازوئے پر کی تاریخ

    اپنے بچوں کو نہ دیں پائے کبھی کوئی خوشی

    صرف ہم لکھتے رہے اپنے ہنر کی تاریخ

    لوٹنے والے کبھی لوٹ نہ پائیں گے مجھے

    میں بتا دوں گا اگر رخت سفر کی تاریخ

    اپنی تاریخ پہ اس درجہ بھروسا ہیں ہمیں

    ہم نہ دیکھیں گے ادھر اور ادھر کی تاریخ

    لاکھ بے یار و مددگار پھرے ساحل پر

    قید رہتی ہے صدف میں ہی گہر کی تاریخ

    میرؔ و غالبؔ جنہیں کہتا ہے زمانہ شاہدؔ

    ان کے ہر شعر میں ہے فکر و نظر کی تاریخ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے