روز ہوا میں اڑنے کی فرمائش ہے
یہ میری مٹی میں کیسی خواہش ہے
چہرہ چہرہ غم ہے اپنے منظر میں
اور آنکھوں کے پیچھے ایک نمائش ہے
اک تیری آواز نہیں آتی ورنہ
چھوٹے سے اس گھر میں ہر آسائش ہے
اب کے ساون آئے تو تم آ جانا
سارے بستی والوں کی فرمائش ہے
اک دن شیش محل سے باہر بھی دیکھو
خیمے کی بھی اپنی ایک رہائش ہے
ان رنگوں کو سورج کھا جاتا ہے قیسؔ
جن رنگوں میں تھوڑی سی آلائش ہے
- کتاب : Aks Padta Hai Chaand ka (Pg. 99)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.