Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روز کٹتے ہیں یہاں ہاتھ کمانے والے

عمیر علی انجم

روز کٹتے ہیں یہاں ہاتھ کمانے والے

عمیر علی انجم

MORE BYعمیر علی انجم

    روز کٹتے ہیں یہاں ہاتھ کمانے والے

    جینے دیتے نہیں مفلس کو زمانے والے

    اپنا نفرت کی سیاست سے تعلق ہی نہیں

    ہم ہیں دم توڑتی قدروں کو بچانے والے

    بانٹتے ہیں جو زمینوں کو کوئی اور ہیں وہ

    ہم نہیں صحن میں دیوار اٹھانے والے

    آخر اک دن انہیں تذلیل تو سہنا ہوگی

    جو ہیں کم ظرف کا احسان اٹھانے والے

    وعدۂ عشق نبھانے نہیں آتے اس کو

    وہی انداز ہیں اس کے بھی زمانے والے

    دیکھنا کل اسی دھرتی سے نمو پائیں گے

    مفلسوں کے لیے آواز اٹھانے والے

    یار یاروں کے لیے جان لٹاتے تھے عمیرؔ

    اب کہاں لوگ تعلق کو نبھانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے