روز مجھ کو تباہ کرتے ہیں
روز مجھ کو تباہ کرتے ہیں
کچھ تو آسیب مجھ میں ایسے ہیں
دل سے سب کو دعائیں دیتے ہیں
ہنس کے سب کی بلائیں لیتے ہیں
دور جاتا نہیں ہوں تجھ سے یوں
دور کب جانے والے لوٹے ہیں
چارہ گر بھی دوا کرے کب تک
اب تو زخموں سے زخم رستے ہیں
میں نے بچپن کبھی نہیں دیکھا
میرے اوزار ہی کھلونے ہیں
آپ کے دکھ پہ میں نہیں روتا
آپ کیوں میرے دکھ پہ روتے ہیں
جانے والوں کو ہم نہیں روتے
جانے والے پرائے ہوتے ہیں
میں ہوں محروم اک زمانہ سے
خیر تو نے تو اپنے دیکھے ہیں
ایسا محسوس ہو رہا سوہلؔ
میرے مرحوم پاس بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.