روز و شب کی کوئی صورت تو بنا کر رکھوں
روز و شب کی کوئی صورت تو بنا کر رکھوں
کسی لہجے کسی آہٹ کو سجا کر رکھوں
کوئی آنسو سا اجالا کوئی مہتاب سی یاد
یہ خزینے ہیں انہیں سب سے چھپا کر رکھوں
شور اتنا ہے کہ کچھ کہہ نہ سکوں گی اس سے
اب یہ سوچا ہے نگاہوں کو دبا کر رکھوں
آندھیاں ہار گئیں جب تو خیال آیا ہے
پھول کو تند ہواؤں سے بچا کر رکھوں
میرے آنچل میں ستارے ہی ستارے ہیں اداؔ
یہ جو صدیاں ہیں جدائی کی سجا کر رکھوں
- کتاب : Aiwan (Pg. 13)
- Author : Manazir Ashiq Harganvi & Shahid Nayeem
- مطبع : Nirali Duniya (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.