Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روز شام ہوتی ہے روز ہم سنورتے ہیں

شکیلہ بانو بھوپالی

روز شام ہوتی ہے روز ہم سنورتے ہیں

شکیلہ بانو بھوپالی

MORE BYشکیلہ بانو بھوپالی

    روز شام ہوتی ہے روز ہم سنورتے ہیں

    پھول سیج کے یوں ہی سوکھتے بکھرتے ہیں

    دل کو توڑنے والے تو کہیں نہ رسوا ہو

    خیر تیرے دامن کی چشم تر سے ڈرتے ہیں

    صبح ٹوٹ جاتا ہے آئینہ تصور کا

    رات بھر ستاروں سے اپنی مانگ بھرتے ہیں

    زور اور کیا چلتا فصل گل میں کیا کرتے

    بس یہی کہ دامن کو تار تار کرتے ہیں

    یا کبھی یہ حالت تھی زخم دل سے ڈرتے تھے

    اور اب یہ عالم ہے چارہ گر سے ڈرتے ہیں

    یوں ترے تصور میں اشکبار ہیں آنکھیں

    جیسے شبنمستاں میں پھول رقص کرتے ہیں

    خوں ہمیں رلاتی ہے راہ کی تھکن بانوؔ

    جب ہماری نظروں سے کارواں گزرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے