روز تجھ کو یاد کرنے کی تمنا بھی نہیں
روز تجھ کو یاد کرنے کی تمنا بھی نہیں
بھول جانے کا مگر ہم میں کلیجہ بھی نہیں
غیب ہی سے معجزہ ہو بات تب شاید بنے
دشت امکان میں کھڑا ہوں اور رستہ بھی نہیں
زخم بھی رستے نہیں طنز زمانہ بے اثر
ہے مرض میرا یگانہ دور ہوتا بھی نہیں
پڑ نہ جانا عشق میں تم شاعروں کے جان لو
کب غزل کر دیں یہ خارج کچھ بھروسہ بھی نہیں
نکہت گل کی طرح بکھرا دیا اس کا پتہ
منتشر ہوں عشق رکھنے کا سلیقہ بھی نہیں
ذات میں میری اداسی کا ہے نقش معتبر
ذات میں میری خوشی کا تو ٹھکانا بھی نہیں
آگ چولھے کی جلی تو خواہشیں ایندھن بنیں
راکھ ہی میں دب گیا شعلہ جو بھڑکا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.