Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روز طوفاں کو گزارا میں کروں

نوین جوشی

روز طوفاں کو گزارا میں کروں

نوین جوشی

MORE BYنوین جوشی

    روز طوفاں کو گزارا میں کروں

    اور پھر گھر کو سنوارا میں کروں

    ایک امید کا تنکا ہی سہی

    خود کو اس سے ہی ابھارا میں کروں

    منتظر ہے میرا سیلاب ابھی

    اس کی ضد ہے کہ اشارہ میں کروں

    دھوپ ہی دھوپ ہو تو مشکل ہے

    کیسے سائے سے کنارہ میں کروں

    مسئلہ اک دفعہ میں بس یہ ہے

    دل تو چاہے گا دوبارہ میں کروں

    میری خاموشی ندا ہے میری

    ہر گھڑی خود کو پکارا میں کروں

    میں کبھی ہار کے بھی جیتتا ہوں

    وہ کبھی جیت کے ہارا میں کروں

    زندگی کو تھما کے جام مے

    زہر کو زہر سے مارا میں کروں

    اب بھی کچھ باقی ہے تیرا میرا

    کیوں نہ اس کو بھی ہمارا میں کروں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے