رک نہیں سکتے کہیں ہم لمحہ بھر
رک نہیں سکتے کہیں ہم لمحہ بھر
ہیں تعاقب میں وہ آسیبی شجر
آئنہ خانے منور ہو گئے
گرد نے دھندلا دئے ہیں رہ گزر
منزلوں کی گرد سے بھی پاک ہے
ہائے یہ بحری پرندوں کا سفر
کس کی آنکھوں میں سلاخیں گاڑ دیں
کس کے سر پہ رکھ گئے تاج گہر
نت نئی شکلیں بدلتا جائے گا
تو ابھی سے اپنے سائے سے نہ ڈر
کون برفیلی ہوا کی زد میں تھا
منحرف کس سے ہوئے دیوار و در
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.