رخ روشن کو بے نقاب نہ کر
رخ روشن کو بے نقاب نہ کر
دل کی دنیا میں انقلاب نہ کر
آئنہ رکھ نہ سامنے اس کے
حسن خودبیں کو لا جواب نہ کر
چار سو جلوہ گر تو ہی تو ہے
آئنہ خانہ میں حجاب نہ کر
میرے نغموں میں کیف غم بھر دے
مجھ کو منت کش رباب نہ کر
میری اختر شماریاں مت پوچھ
اپنے وعدوں کا کچھ حساب نہ کر
بخت دازوں کو رو رہا ہوں میں
غم زدہ پر فلک عذاب نہ کر
راہ پرخار ہے ابھی در پیش
آبلوں کا ابھی حساب نہ کر
شوقؔ ہے تیرا منتظر کب سے
اب تو صورت دکھا حجاب نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.