رخ ہوا کا یہ کہ جیسے اس کو آسانی پڑے
رخ ہوا کا یہ کہ جیسے اس کو آسانی پڑے
دل کی آگ ایسی کہ ہم کو روز سلگانی پڑے
نور ہو اندر تو باہر مات کیوں کھانی پڑے
وہ تجلی کیا میاں جو طور سے لانی پڑے
زندگی کی قدر تب تم پر کھلے گی دوستو
اس کے کوچے سے جب ایک اک سانس منگوانی پڑے
ایک تو مشکل کو جھیلوں اور اوپر سے یہ ہے
اپنی مشکل روز اس کو جا کے سمجھانی پڑے
خود وہ ملنے آئے تو حائل رہے یہ بے خودی
میں جو ملنے جاؤں تو رستے میں حیرانی پڑے
پڑ گیا جب تو ہی این و آں کی الجھن میں شجاعؔ
لاکھ پھر سجدے میں شب بھر تیری پیشانی پڑے
- کتاب : Allah Hu (Pg. 49)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.