رخ نظر کا کبھی ادھر نہ ہوا
رخ نظر کا کبھی ادھر نہ ہوا
دل کو حسرت رہی جگر نہ ہوا
ہجر کی شب تو جان لیوا تھی
دن جدائی کا بھی بسر نہ ہوا
اس کے الفاظ دل میں چبھتے ہیں
کوئی فقرہ بھی بے اثر نہ ہوا
بزم میں سو مقام بدلے ہیں
رخ تمہارا کبھی ادھر نہ ہوا
وصل لکھا تھا میری قسمت میں
بے کسی دیکھیے مگر نہ ہوا
ہجر نے دم پہ یہ بنا دی تھی
ہم سے نالہ بھی رات بھر نہ ہوا
عمر بھر اس کی تاک ہی میں رہے
دھیان اپنا ادھر ادھر نہ ہوا
اس کے جلوے سے تھا جہاں معمور
غیر کا ذکر بھول کر نہ ہوا
اس کو عاشق نہ سمجھو اے شنکرؔ
جو فدا اس کے نام پر نہ ہوا
- کتاب : Dair-o-Haram (Pg. 104)
- Author : Shankar Lal Shankar
- مطبع : Sahir Hoshiyaar puri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.