رخ پہ یوں جھوم کر وہ لٹ جائے
رخ پہ یوں جھوم کر وہ لٹ جائے
خضر دیکھے تو عمر کٹ جائے
اس نظارے سے کیا بچے کوئی
جو نگاہوں سے خود لپٹ جائے
یہ بھی اندھیر ہم نے دیکھا ہے
رات اک زلف میں سمٹ جائے
جانے تجھ سے ادھر بھی کیا کچھ ہے
کاش تو سامنے سے ہٹ جائے
موت نے کھیل ہم کو جانا ہے
کبھی آئے کبھی پلٹ جائے
ڈوبنے تک میں ناامید نہیں
کب نہ جانے ہوا پلٹ جائے
رات گزرے نہ درد دل ٹھہرے
کچھ تو بڑھ جائے کچھ تو گھٹ جائے
ان سے کہہ کر بھی دیکھ لیں غم دل
سیفؔ یہ کام بھی نپٹ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.